Add Poetry

ہجوم شہر ہی اب آئینہ لگےہےمجھے

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

ستم گروں کا کوئ قافلہ لگے ہے مجھے
ہجوم شہر ہی اب آئینہ لگے ہے مجھے

بکھر گیا ہے کچھ اسطرح زندگی کا وجود
سفر حیات کا سارا سزا لگے ہے مجھے

ہر ایک شخص یہاں سنگ آشنا ہے ملا
ہر ایک شخص کوئ سانحہ لگے ہے مجھے

نظر اٹھاؤں تو ہر سمت ایک وحشت ہے
ہر ایک جسم میں محشر بپا لگے ہے مجھے

ہر ایک شخص کا چہرہ بجھا ہوا ہے یہاں
تمام شہر ہی خود سے خفا لگے ہے مجھے

جھلس گئی ہوں میں یوں خواہشوں کے صحرا میں
کہ بددعا دے کوئ تو دعا لگے ہے مجھے

نہ سمجھی بات کا مفہوم میں کسی کا کبھی
ہر ایک لفظ ہی نا آشنا لگے ہے مجھے

Rate it:
Views: 545
27 Mar, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets