Add Poetry

ہر ایک بات کو چپ چاپ کیوں سنا جائے

Poet: ندا فاضلی By: Faizan, Lahore

ہر ایک بات کو چپ چاپ کیوں سنا جائے
کبھی تو حوصلہ کر کے نہیں کہا جائے

تمہارا گھر بھی اسی شہر کے حصار میں ہے
لگی ہے آگ کہاں کیوں پتہ کیا جائے

جدا ہے ہیر سے رانجھا کئی زمانوں سے
نئے سرے سے کہانی کو پھر لکھا جائے

کہا گیا ہے ستاروں کو چھونا مشکل ہے
یہ کتنا سچ ہے کبھی تجربہ کیا جائے

کتابیں یوں تو بہت سی ہیں میرے بارے میں
کبھی اکیلے میں خود کو بھی پڑھ لیا جائے

Rate it:
Views: 878
21 Jun, 2021
More Nida Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets