ہر دل کو کیا زندہ، آنکھوں کو دی بینائی
یہ دنیا محمدﷺ کے پیغام نے مہکائی
دشمن ہیں سبھی تیری اقوامِ جہاں کافر
ساتھی ہے گواہ اِس پر مومن تری تنہائی
تھی شرک کی لعنت سے بد رنگ سبھی دنیا
تکبیر جو گونجی تو صحرا میں بہار آئی
اسلام سے ہو کر دور حاصل ہوا کیا ہم کو
ہے علم غزالی سا نے دولتِ دارائی
تعلیم کا مقصد ہے گمراہ کیا جانا
یہ بات ہمیں اپنی تاریخ نے سمجھائی
لائے ہیں نظام ایسا کفار کہ ہم ہیں پست
میدانِ معیشت میں دست اُن کا ہے بالائی