ہر زمانے میں ہے سروری آپ کی
گفتگو جب سنی شبنمی آپ کی
جب بھی باد بہاری چلی آپ کی
جس کو کھنیچے نہیں دلکشی آپ کی
جس نے دیکھی نہیں روشنی آپ کی
چھور دے جو اگر پیروی آپ کی
جو نہیں جانتے برتری آپ کی
رضا جس کسی کو ملی آپ کی
سلطنت جو مدینہ میں تھی آپ کی
میزبانی خدا نے جو کی آپ کی
ساری معراج ہے زندگی آپ کی
گفتگو آپ کی خامشی آپ کی
جب سے حاصل ہوئی آگہی آپ کی
جب میسر نہ تھی رہبری آپ کی
جب سے ہم نے ہے کی پیروی آپ کی
رشک سے دیکھتے ہیں گلی آپ کی
وشمہ کرتی رہوں شاعری آپ کی
اے نبی اے نبی اے نبی آپ کی