ہر سمت پریشاں تری آمد کے قرینے

Poet: فیض احمد فیض By: Asher, karachi

ہر سمت پریشاں تری آمد کے قرینے
دھوکے دئیے کیا کیا ہمیں باد سحری نے

ہر منزل غربت پہ گماں ہوتا ہے گھر کا
بہلایا ہے ہر گام بہت دربدری نے

تھے بزم میں سب دود سر بزم سے شاداں
بیکار جلایا ہمیں روشن نظری نے

مے خانے میں عاجز ہوئے آزردہ دلی سے
مسجد کا نہ رکھا ہمیں آشفتہ سری نے

یہ جامۂ صد چاک بدل لینے میں کیا تھا
مہلت ہی نہ دی فیضؔ کبھی بخیہ گری نے

Rate it:
Views: 2652
01 Oct, 2021
More Faiz Ahmed Faiz Poetry