کتنا حسین یہ دیار ہے
یہاں پیار ہی پیار ہے
ہیں سب ایک یہاں
کھڑی نفرت کی دیوار ہے
پر جانا مت اس جگہ اب
وہاں ہر شخص بیمار ہے
ابھی کون کیا تھا اس گلستاں میں
کیوں گل کا لال رخسار ہے
رسوائی ملتی ہے آسانی سے
بتا یہاں عزت کا کوئی بازار ہے
کس پھول پے کرتے ہو ناز
دیکھا ہوا ہم نے جو کچنار ہے
ہم جاگے بدلا زمانہ ارشد
ہر شخص اب بیدار ہے