ہر چیز ہے محو خودنمائی

Poet: علامہ اقبال By: Faizan, Karachi

ہر چیز ہے محو خودنمائی
ہر ذرہ شہید کبریائی

بے ذوق نمود زندگی موت
تعمیر خودی میں ہے خدائی

رائی زور خودی سے پربت
پربت ضعف خودی سے رائی

تارے آوارہ و کم آمیز
تقدیر وجود ہے جدائی

یہ پچھلے پہر کا زرد رو چاند
بے راز و نیاز آشنائی

تیری قندیل ہے ترا دل
تو آپ ہے اپنی روشنائی

اک تو ہے کہ حق ہے اس جہاں میں
باقی ہے نمود سیمیائی

ہیں عقدہ کشا یہ خار صحرا
کم کر گلۂ برہنہ پائی

Rate it:
Views: 405
10 Aug, 2021