ہم ایک خدا کے بندے ہیں
اور ایک جہاں میں بستے ہیں
رب بھی چاہے جب ساتھ رہیں
پھر کیوں آپس میں لڑتے ہیں
نفرت نہ ہو کسی بھی مذہب سے
ہو پیار ہمیں بے حد سب سے
نہ دل سے کسی کا سوچیں برا
نہ بولیں برا اپنے لب سے
نفرت نہ ہو دنیا والوں سے
نہ گوروں سے نہ کالوں سے
نہ ان سے جو دنیا چھوڑ چلے
اور نہ اب آنے والوں سے
نفرت نہ ہو کسی زبانوں سے
کسی قوم کے بھی انسانوں سے
اڑتے پنچھی پروانوں سے
نہ دھرتی کے حیوانوں سے
ہم سب سے محبت کرتے رہیں
بس عرض یہ عاجز کرتے رہیں
ساری دنیا سے پیار کرو
نہ ظلم کسی پر یار کرو
ہم ایک خدا کے بندے ہیں
اور ایک جہاں میں بستے ہیں
رب بھی چاہے جب ساتھ رہیں
پھر کیوں آپس میں لڑتے ہیں
امجد علی عاجز