ہم جن کے کام سنوارتے رہتےہیں
وہی ہمارےکام بگاڑتے رہتےہیں
وہی لوگ ہماری جڑیں کاٹتےہیں
جن پہ اپنا پیاروارتےرہتےہیں
گیدڑ بھبکیوں سےکون ڈرتاہے
وہ یوں ہی للکارتےرہتےہیں
انہیں گلہ ہے ہم کرتےکچھ نہیں
یوں ہی گپیں مارتےرہتےہیں
ہر ماہ ہمیں عشق ہوجاتا ہے
پیربابا سےتعویزکراتےرہتےہیں