ہم سمجھےتھےکےاغیاربیٹھےہیں
آپ کی محفل میں سب یاربٹھےہیں
کسی کوگیت کسی کوغزل سنانی ہے
سب کے سب ہو کر تیار بیٹھےہیں
جن کی باتیں دل کو چھو لیتی ہیں
یہاں ایسےبھی دو چار بیٹھےہیں
جوہم کومدمقابل نہ سمجھتےتھے
آج بن کر سایہ دیواربیٹھےہیں
ہمیں تو غم دوراں نےستایا ہے
آپ کیوں ہوکرسوگواربیٹھےہیں
آپ کی بزم کےکیا کہنےنویدبھائی
جہاں علی و بندرہ جیسےشاعربیٹھےہیں