ہم سوتےہیں تو ہمسائی کہ خواب جاگتےہیں
صبح جب ہم جاگتےہیں تو وہ دور بھاگتےہیں
پڑوسن اپنی دید سےمجھےمحروم رکھتی ہے
جب سیٹی بجاتےاسکےکوچےسےہم گزرتےہیں
اس کی ساس جی کو نہ جانےمجھ سےکیابیرہے
وہ ہمیں دیکھتےہی اپنی نگاہوں کےتیرتانتےہیں
عشق کہ سمندرمیں جو ایک بارغوطہ لگاتےہیں
پھر وہ عاشق کرین سےبھی باہر نہ نکلتے ہیں