ہم سے یار سارے روٹھ گئے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, M.ASGHAR MIRPURI

ہم سے یار سارے روٹھ گئے
جتنےتھےسہارے روٹھ گئے

کل رات جیسےہی ڈوبی کشتی
ہم سے سمندرکنارے روٹھ گئے

ہم سےجتنےکمزور دوست تھے
ہماری خطاؤں سےسارےروٹھ گئے

ہم تو چاند کے پیچھےبھاگتےرہے
اسی لیے ہم سےستارےروٹھ گئے

اب ہم کیسے کسی دوست کو ستاہیں
باری باری سب بیچارےروٹھ گئے

Rate it:
Views: 480
16 Jul, 2011