ہم پڑوسن کی چاہت کےگرداب میں پھنسے ہیں
وہ کئی دن سے میرے خواب میں پھنسے ہیں
سپنوں میں وہ جتنےبھی سوال دے گئے تھے
ہم آج تک ان سب کے جواب میں پھنسےہیں
جس دن سے وہ ہمیں تنہا روتا چھوڑگےہیں
اس دن سے آنسوؤں کےسیلاب میں پھنسےہیں
وہ بڑے پیار سےآداب و تسلیمات کہنا ان کا
مسلمان ہمیشہ سلام و آداب میں پھنسےہیں