ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
کتنی کھلی فضا ہے یہاں
کبھی لیٹیں یہاں کبھی لیٹیں وہاں
کتابیں سر کے نیچے ہیں
کان سے فون لگائے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
گھر میں ابا تھا سر پر
کہتا بس کتابیں پڑھ
نہ ایس ایم ایس نہ کال نہ شال
اب پیکیج بحال کرائے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں