ہم کالج پڑھنے آئے ہیں

Poet: Akram Saqib By: Akram Saqib, sahiwal

ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں

کتنی کھلی فضا ہے یہاں
کبھی لیٹیں یہاں کبھی لیٹیں وہاں

کتابیں سر کے نیچے ہیں
کان سے فون لگائے ہیں

ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں

گھر میں ابا تھا سر پر
کہتا بس کتابیں پڑھ

نہ ایس ایم ایس نہ کال نہ شال
اب پیکیج بحال کرائے ہیں

ہم کالج پڑھنے آئے ہیں
ہم کالج پڑھنے آئے ہیں

Rate it:
Views: 1608
25 Aug, 2010