بہت مصروف ہوگئی ہے زندگی
خود کے لئے ایک پل بھی ملتا نہیں
لکھنے جو بیٹھوں ناول کوئی
منّا ہے کے چپ ہوتا نہیں
ریں ریں رے رے کے درمیاں
شعر مجھے کوئی سوجھتا نہیں
ہوم اسکولنگ بھی ہے ساتھ اسٹارٹ جناب
نئی مصیبت گلے پڑی ہے راہ فرار کوئی نہیں
حالات اپنے کیا بیاں کروں
نوکر بھی پردیس میں ملتا نہیں
کہاں کی مصنفہ کہاں کی شاعرہ
ہوٹل اور گھر کے درمیاں پس گئی زندگی