اُن کے مکھڑے پہ برہمی سی چھائی رہتی ہے پوچھنے کو ہماری طبعیت بھی مچلتی رہتی ہے ہمیں چلتا نہیں کچھ پتہ، جناب کے موڈ سے نیت خراب رہتی ہے یا پھر طبیت خراب رہتی ہے