کسی کوغم ہے کہ اسے شہرت نہیں ملی
کوئی رو رہا ہے کہ اسے دولت نہیں ملی
کسی کا کہنا ہے میں بھی کروڑ پتی ہوتا
مگر شادی کے لیے کوئی امیر عورت نہیں ملی
ہر بیوی کو شوہر سے فقط اتنی شکایت ہے
مجھےاس گھر میں کوئی بھی سہولت نہیں ملی
آج وہ جوان بھی بلدیہ کا چئیرمین بن گیا
زندگی بھر جسے سکول جانے کی مہلت نہیں ملی
ملک بھر میں ہمارے بھی کئی لوٹے ہوتے
افسوس کہ ہمیں کسی پارٹی کی صدارت نہیں ملی