Add Poetry

ہمیں اس کنویں سے نکلنا ہوگا

Poet: purki By: M.HASSAN, karachi

ہمیں اس کنویں سے نکلنا ہوگا
تمام بتوں کو توڑ کرجلانا ہوگا

ہمیں جن لوگوں نے بانٹ دیا ہے ٹکروں میں
ہمیں ان ٹکروں کو پھر سے جوڑنا ہوگا

آنے والا الیکشن ہے ہمارے شعور کا امتحان
ہمیں مل کر ان مُلک خوروں کو بھگانا ہوگا

ملک کے تمام اداروں کا کیا ہے بیڑہ غرق
ہمیں مل کران تمام چوروں کو بھگانا ہوگا

ہر طرف قتل و غارتگری عام ہوئی ہے آجکل
ہمیں مل کر ان آدم خوروں کو سبق سکھانا ہوگا

میرا اسلام تو سب انسانوں کے لئے ہے سلامتی کا پیخام
یہ کون مُفتی ہے جو حلوے کے لئےاپنوں کو لڑاتا ہوگا

سرمایہ دار،جاگیردار،زمیندار اور ان کے مُفت خورے
ہیں میرے وطن کے ازلّی دشمن جِن سے اپنی جان چھڑانا ہوگا

اپنے وؤٹوں کا صحیح استعمال جس دم سمجھے گا تم پُرکی
میرا وطن بھی نکھرے گا اور عوام بھی نکھرا نکھرا ہوگا


 

Rate it:
Views: 325
09 Dec, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets