ہمیں بات کرنی نہیں آتی

Poet: jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

ہمیں بات کرنی نہیں آتی
ان سے ملاقات کرنی نہیں آتی

کیسے ہوتا ہے آغاز دوستی کا
یہ شروعات کرنی نہیں آتی

ہم ہیں مشتاق بات کرنے لئے
ایسی کوئی نوبت مگر نہیں آتی

ہے یقیں وہ مان جائیں گے
ہمیں شاید محبت کرنی نہیں آتی

Rate it:
Views: 888
14 Jun, 2013