ہمیں بھی شوق تھا شادی بیاہ کرتے
ٹکر کا کوئی ساتھی نہ ملاہم کیاکرتے
رقیبوں نےیہ حسرت پوری نہ ہونےدی
جولوگ ہماری شاعری پہ واہ واہ کرتے
شیطان کی خالہ بھی توبہ توبہ کرتی
جب ہم اپنےنئے محبوب کی ثنا کرتے
وہ پڑوسنیں آج مجھے پاگل کہتی ہیں
جن کی خاطررہےاپنی دولت تباہ کرتے
پڑوسن کی ساس گرمیری محبوبہ ہوتی
اس کی دونالی بندوق سےٹھاہ ٹھاہ کرتے