Add Poetry

ہنسی معصوم سی بچوں کی کاپی میں عبارت سی

Poet: بشیر بدر By: Hassan, Mumbai

ہنسی معصوم سی بچوں کی کاپی میں عبارت سی
ہرن کی پیٹھ پر بیٹھے پرندے کی شرارت سی

وہ جیسے سردیوں میں گرم کپڑے دے فقیروں کو
لبوں پہ مسکراہٹ تھی مگر کیسی حقارت سی

اداسی پت جھڑوں کی شام اوڑھے راستہ تکتی
پہاڑی پر ہزاروں سال کی کوئی عمارت سی

سجائے بازوؤں پر بازو وہ میداں میں تنہا تھا
چمکتی تھی یہ بستی دھوپ میں تاراج و غارت سی

میری آنکھوں میرے ہونٹوں پہ یہ کیسی تمازت ہے
کبوتر کے پروں کی ریشمی اجلی حرارت سی

کھلا دے پھول میرے باغ میں پیغمبروں جیسا
رقم ہو جس کی پیشانی پہ اک آیت بشارت سی

Rate it:
Views: 426
07 Jul, 2021
More Bashir Badr Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets