ہو جائے دل دیوانہ ، سرکار کی گلی میں
مل جائے گر ٹھکانہ ، سرکار کی گلی میں
دنیا کےجھنجٹوں سے لے چل مجھے اچک کر
اے گردش زمانہ ، سرکار کی گلی میں
یا رب میری دعا ہے دل سے یہ التجا ہے
لگ جائے آنا جانا ، سرکار کی گلی میں
الله عمر میری باقی جو رہ گئی ہے
لکھ دے تو آب و دانہ ، سرکار کی گلی میں
ہر پل یہی اجل سے کرتا ہوں التجائیں
لللہ بس تو آنا ، سرکار کی گلی میں
عشق نبی میں زریں نعتیں جو لکھ رہا ہے
چاہتا ہے یہ سنانا ، سرکار کی گلی میں