Add Poetry

ہو چکا وعظ کا اثر واعظ

Poet: رافعے By: Rafay, Sargodha

ہو چکا وعظ کا اثر واعظ
اب تو رندوں سے در گزر واعظ

صبح دم ہم سے تو نہ کر تکرار
ہے ہمیں پہلے درد سر واعظ

بزم رنداں میں ہو اگر شامل
پھر تجھے کچھ نہیں خطر واعظ

وعظ اپنا یہ بھول جائے تو
آوے گر یار سیم بر واعظ

ہے یہ مرغ سحر سے بھی فائق
صبح اٹھتا ہے پیشتر واعظ

مسجد و کعبہ میں تو پھرتا ہے
کوئے جاناں سے بے خبر واعظ

شور و غل بند تو نہیں کرتا
ہے تو انساں کہ کوئی خر واعظ

ظاہری وعظ سے ہے کیا حاصل
اپنے باطن کو صاف کر واعظ

بندۂ کوئے یار ہے بہرامؔ
تیری مسجد سے کیا خبر واعظ

Rate it:
Views: 50
29 Jul, 2024
More Bahram ji Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets