ہوئی شام آنکھوں میں پس پھیر گیا ہے وہ
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaہوئی شام آنکھوں میں پس پھیر گیا ہے وہ
میرا جانے صحرا کا کہاں مسافر گیا ہے وہ
میں جانتا ہوں وقت بدل دے گا مجھے
پر ہائے رے کیا ظلم کہہ آخر گیا ہے وہ
ہنسی خوشی کاش گلستاں سے جدائی لیے لیتا
خزائیں کے ڈر سے جانے کدھر گیا ہے وہ
خاموش فصا شجر بھی اداس اداس ہے
بن بتائے کہاں آخر طائر گیا ہے وہ
اس کی مثل تو اک سوکھے پتے کی ہے دوست
ہوا جہاں پے رخ ہوا کا ادھر گیا ہے وہ
خدا رحم بڑی علت میں پڑ گیا ہے قلزم
وہ تو تھا پہلے ہی نکما اب بن اور شاعر گیا ہے وہ
More Funny Poetry







