ہوئی یہ اپنی ملاقات وہ نہیں ہے دوست

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

ترے میں اب تو رہی بات وہ نہیں ہے دوست
ہوئی یہ اپنی ملاقات وہ نہیں ہے دوست

چلے ہی آؤ پکارا ہے یاد بھی کیا ہے
مری تو آنے کی اوقات وہ نہیں ہے دوست

نصیب میں لکھی تھی خوشی گئی تھی مل
کہ آنی زیست میں پھر رات وہ نہیں ہے دوست

خلوص بھی تھا بہت پیار سے ہی لائے تھے
یہ پہلے والی مراعات وہ نہیں ہے دوست

تھا اشتیاق محبت ہو کم گئی ہے کیوں
ہوئی تھی پھولوں کی برسات وہ نہیں ہے دوست

خوشی منائی ہے شہزاد اس لیے میں نے
ملی تھی درد کی سوغات وہ نہیں ہے دوست

Rate it:
Views: 1148
23 Dec, 2020