ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا

Poet: عرفان By: عرفان, Nawabshah

ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریا
نہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا

Rate it:
Views: 4
29 Oct, 2025