Add Poetry

ہوا کے تخت پر اگر تمام عمر تو رہا

Poet: Ali Akbar Natiq By: hunain, khi
Hawa Ke Takhat Par Agar Tamam Umar Tu Raha

ہوا کے تخت پر اگر تمام عمر تو رہا
مجھے خبر نہ ہو سکی پہ ساتھ ساتھ میں بھی تھا

چمکتے نور کے دنوں میں تیرے آستاں سے دور
وہ میں کہ آفتاب کی سفید شاخ پر کھلا

حجاب آ گیا تھا مجھ کو دل کے اضطراب پر
یہی سبب ہے تیرے در پہ لوٹ کر نہ آ سکا

وہ کس مکاں کی دھوپ تھی، گلی گلی میں بھر گئی
وہ کون سبزہ رخ تھا جو کہ موم سا پگھل گیا

کبھی تو چل کے دیکھو سائے پیپلوں کے دیس کے
جہاں لڑکپنا ہمارے ہاتھ سے جدا ہوا

Rate it:
Views: 1039
28 Nov, 2019
Related Tags on Ali Akbar Natiq Poetry
Load More Tags
More Ali Akbar Natiq Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets