لوٹ کر میری خوشیاں اپنا گھر سجانے والے
ترسے تو بھی چاہت کو میرا دل دکھانے والے
چاہت تیری تھی شاید وقتی جذبات کا نتیجہ
ہم ہی پاگل تھے جو بن گئے جان لوٹانے والے
محبت کی سیپیوں میں چھپے ہیں غرص کے موتی
سینے سے لگا رہے ہیں وہی دل جلانے والے
سچی کہاں ہیں اُلفتیں اس دنیا کی چاہتوں میں
ہم ہی پاگل تھے جو بن گئے جان لوٹانے والے
زمانے کی گردشوں نے مجھے ساجد بتا دیا ہے
کہ ہوتے نہیں دوست سب ہاتھ ملانے والے