Add Poetry

ہوجا گل گلزار

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

دینے والے رکھنا تو اپنی عطا بار بار
برستی ہے جیسے بارش کی پھوار

کیوں تکتا رہتا ہوں آسماں کی جانب
مری بے کلی کے پیچھے ہے حسرتِ دیدار

آسماں سے جڑا تو ہوں درخشاں
زمیں پہ رہا گر تو رہوں گا داغدار

نہ مانگ رزق تو بنجر زمین سے
پھیلا کر کشکول ِدل ہو جا گلِ گلزار

اسی سوال سے قائم ہے تعلق عرفان
مری جستجو سے رہتاہے وہ آشکار
 

Rate it:
Views: 344
25 Aug, 2013
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets