سجدے میں پڑے کرتے رہیں شکر خدا کا
امت ہیں ہم اس کی جو ہے محبوب خدا کا
الفاظ کے موتی یوں مری نعت میں آئیں
آ جائے سلیقہ مجھے بھی حمد و ثنا کا
آئے جو بلاوا مجھے دربارِ نبی کا
ہونٹوں پہ مرے ذکر رہے صلِّ علیٰ کا
مل جائے گدائی مجھے سرکار کے در کی
مجھ کو نہ رہے خوف کبھی روز جزا کا
ہوں میں بھی گنہگار مگر اتنا پتا ہے
میں ان کا ہوں گدا جو ہے محبوب خدا کا
یارب ہے دعا میری قضا جب بھی مری آئے
چہرہ ہو مرے سامنے محبوبِ خدا کا