ہیر کے بوے اگے
Poet: Anwar Maqsood By: Saadat Amin Satti, abudhabiہیر کے بوے اگے ویکھ کے عاشقوں کا کڑمس
رانجا تخت ہزارے ٹر گیا پھڑ کے پہلی بس
اور صاحبہ میتھ کے پیپر سے گھبرا کر ادھی راتیں
مرزے کے موٹر سائیکل پر بیٹھ کر گئی تھی نس
چنگا ہویا وچ دریا دے ڈب کے بچ گئی ورنہ
ماہی وال سے شادی کر کے سوہنی جاتی پھس
اور عشق کی ناکامی سے مجنوں کی عزت رہ گی
لیلا کی ماں ثابت ہوتی بڑی کپتی سس
توپیے پھر پھر کے جب عاشقوں کو ہو جائے یرقان
دب کر پھر پینا چاہے گنے کا رس
More Funny Poetry






