Add Poetry

ہے اِس کا ملال اُس کو ترقّی کا سفر طے

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ, کوئٹہ

ہے اِس کا ملال اُس کو، ترقّی کا سفر طے
کیوں میں نے کیا، کر نہ سکا وہ ہی اگر طے

جو مسئلہ تھا اُن کا بہت اُلجھا ہؤا تھا
کُچھ حِکمت و دانِش سے کِیا میں نے مگر طے

ہو جذبہ و ہِمّت تو کٹِھن کُچھ بھی نہِیں ہے
ہو جائے گا اے دوستو دُشوار سفر طے

کِس طرز کا اِنساں ہے، نسل کیسی ہے اُس کی
بس ایک مُلاقات میں ہوتا ہے اثر طے

ہے کیسا نِظام اِس میں فقط جُھوٹ بِکے ہے
مُنہ حق سے نہِیں موڑوں گا کٹ جائے گا سر طے

اِک بار کی مِحنت تو اکارت ہی گئی ہے
سو کرنا پڑا مُجھ کو سفر بارِ دِگر طے

سمجھا نہ کسیؔ نے جو مِرے طرزِ بیاں کو
بیکار گیا پِھر تو مِرا شعر و ہُنر طے

ہے عزم، سفر میں جو پرِندوں کا مُعاون
یہ کِس نے کہا کرتے ہیں یہ بازو و پر طے

کِس کِس نے میرے ساتھ وفا کی یا خفا کی
کر لے گا آج مِرا دامنِ تر طے

Rate it:
Views: 563
16 Jun, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets