ہے تیز دھوپ تمازت سے خون جلتا ہے
یزیدیوں سے اکیلا حسین لڑتا ہے
علی کا لال ہوں میں فاطمہ کا ہوں بیٹا
کہا حسین نے شجرہ نبی سے ملتا ہے
نبھا رہا ہے وہ وعدہ حسین کربل میں
رسول کا ہے نواسہ یہ کب مکرتا ہے
مرے نبی کو خدا نے دی شان ہے ایسی
نبی کے نام پہ سارا نظام چلتا ہے
شہید اپنے کرائے ہیں دین کی خاطر
یہ دین اس لیے شہزاد اپنا بچتا ہے