ناچیز کی خوشدامن مرحومہ مہرالنسآء حجن زوجہ حافظ عبدالعزیزرضوی حشمتی
کی یکم مارچ ۲۰۱۳ء کو مدینہ منورہ میں وفات اور ۳؍ مارچ ۲۰۱۳ء کو
جنت البقیع میں تدفین پر اک نظم
ہے موت ایسی کہ جس پر کرے زمانہ ناز
ہے موت ایسی کہ جو ہے بہت بڑا اعزاز
ہے موت ایسی کہیں جس کو باعثِ توقیر
ہے موت ایسی جو مقبولیت کی ہے تعبیر
ہے موت ایسی کہ وردِ زباں ہے صل علیٰ
ہے موت ایسی کہ سب کہتے ہیںسبحان اللہ
ہے موت ایسی کہ سب کی یہی تمنّا ہے
ہے موت ایسی کہ جس پر حیات شیدا ہے
ہے موت ایسی فرشتوں کو رشک ہو جس پر
ہے موت ایسی جو ہے زندگی سے بھی بہتر
ہے موت ایسی کہ غم کے جلو میں فرحت ہے
ہے موت ایسی جو تکمیلِ عشق و الفت ہے
مریں جو طیبہ میں جاکر انھیں نہیں کچھ غم
طلب نہ لالہ و گل کی نہ شوقِ باغِ ارم
مریں جو طیبہ میں جاکر وہ پاگئے جنت
ہرایک لمحہ ہیں وہ زیرِ سایۂ رحمت
بقیعِ پاک میں مدفن بنا سبحان اللہ!
کہ جس پہ تختِ شہی بھی فدا سبحان اللہ!
مَرے مُشاہدِ رضوی بھی شہرِ طیبہ میں
خداے پاک سے ہے یہ دعا سبحان اللہ!