ہے گرم انتخاب کا بازار دیکھنا
اہل ہوس کے بکنے کی رفتار دیکھنا
ہوں گے ستم کے ہاتھوں گرفتار بے گناہ
توہین عدل بر سر دربار دیکھنا
تاریخ اپنے خون سے لکھیں گے پھر ہمیں
پیدا ہوئے ہیں پھر وہی آثار دیکھنا
میرے وطن کی آن پہ آنے نہ دے گا آنچ
کوئی تو ہوگا صاحب کردار دیکھنا
دکھلائے گا یہ وقت کرشمے نئے نئے
انسان کو پرکھنے کا معیار دیکھنا
ہم چاہتے ہیں بزم میں ایسی جگہ ملے
ممکن ہو تیری سمت لگاتار دیکھنا
حق بات کہہ گئی ہے بھری بزم میں غزلؔ
اس دور میں یہ جرأت اظہار دیکھنا