اب لبوں پر ہر گھڑی یہ دعا رکھنا
یا الہی کر ونا سے بچا رکھنا
یا الہی میری دھرتی ریے محفوظ
دور میری دھرتی سے یہ وبا رکھنا
ہر مصیبت میں یہی ہے درس ایماں
اپنے اللہ پہ یقیں حوصلہ رکھنا
تیرگی اس عفریت کی مٹا دے گی
سب دئیے اپنی دعاؤں کے جلا رکھنا
ہے بچاؤ کا تدارک یہ بھی ضروری
صاف رہنا صاف اپنی قبا رکھنا
کیا عجب ترک تعلق میں ہے درماں
ملنے والوں سے بھی اب فاصلہ رکھنا
مبتلا ہیں جو اس مرض میں اے رب کریم
سدا ان پہ اپنی رحمت شفا رکھن
ہر بلا ہم سے معین سدا دور رہے
ہم پہ وہ نظرے کرم اے خدا رکھنا