فردوس بھی ہے جس پر قربان یارسول
بے شک وہ آپ کا ہے ایوان یارسول
دونوں جہاں کے آپ ہیں سلطان یارسول
اس بات پر ہے میرا ایمان یارسول
مانے گا آپ کا جو فرمان یارسول
پختہ اُسی کا ہوگا ایمان یارسول
یوں تو ہیں ایک سے اک انسان یارسول
کوئی نہیں ہے آپ سا ذی شان یارسول
اب تو یہی ہے دل میں ارمان یارسول
ہوجائیں ہم بھی آپ پہ قربان یارسول
جو دامنِ کرم سے وابستہ ہی نہیں ہے
حاصل اُسے ہو کیسے عرفان یارسول
کس پر نہیں جہاں میں الطافِ خُسروانہ
ہر ایک پر ہے آپ کا احسان یارسول
بعدِ خدا ہو افضل کونین میں ہر اک سے
اِس بات کا ہے شاہد قرآن یارسول
دیوانہ آپ کا یہ جب تک نہیں بنا تھا
کہلاتا تھا مُشاہدؔ نادان یارسول
٭