یادیں پاگل کر دیتی ہیں

Poet: Noon Meem Danish By: saud, khi
Yaden Pagal Kar Deti Hain

یادیں پاگل کر دیتی ہیں
باتیں پاگل کر دیتی ہیں

چہرہ ہوش اڑا دیتا ہے
آنکھیں پاگل کر دیتی ہیں

تنہا چلنے والوں کو یہ
راہیں پاگل کر دیتی ہیں

دن تو خیر گزر جاتا ہے
راتیں پاگل کر دیتی ہیں

Rate it:
Views: 2150
26 Sep, 2019
More Noon Meem Danish Poetry