یارب مجھ کو تو رزق حلال دے
سوکھی ہوئی روٹی دے یا شیرمال دے
نیکیوں کی رغبت میرے دل میں تو ڈال دے
گناہوں کی دلدل سے مجھ کو نکال دے
طوفان میں پھنسا ہوں بگڑی ہوئی ہوا ہے
میری کشتی بھنور سے تو مولا نکال دے
جس راستے پہ جاؤں ہر طرف ہیں فتنے
بچنے کی ان سے طاقت رب ذولجلال دے
اک تجھ پر ہی بھروسہ تو ہی ہے سہارا
میں گرنے لگا یارب مجھ کو سنبھال دے
ہر وقت تیرا زکر ہو خیال و زبان پر
ایسی زبان دے مجھ کو ایسا خیال دے