اللہ اکبر اللہ اکبر آیا ہے یوم تکبیر
بدل کے رکھ دی جس نے ہماری تقدیر
خواب جو دیکھے تھے قائد و اقبال نے
ملنے لگی ہے ان کو اب تعبیر
دشمن تو دشمن، دنیا بھی نہ سنتی تھی ہمارے شکوے ہماری باتیں
ایٹمی طاقت بنے ہیں جب سے ان کو بھی ملنے لگی ہے تاثیر
اسلام دشمن کی سازشوں میں پھنسے ہوئے ہیں ہم
دنیا میں ڈنکا بجے گا پیارے وطن کا آخیر
ہم اس ملت کے ہیں سپاہی جس کے بچوں کو
نہ ڈرا سکتی ہے نہ جھکا سکتی ہیں کوئی بھی شمشیر
آزادی اپنی قائم رہے گی دائم رہے گی مرتے دم تک یاروں
اللہ کے کرم سے اب نہ بنیں گے کسی کے اسیر
ملک میں اپنے سب ایک دوسرے کے ہیں غم خوار
فرق مٹا دو سارے اپنے نہ کوئی غریب نہ کوئی امیر
کرتا ہے دعائیں کاشف اپنےوطن اور اپنی قوم کے لئے
ان کو بھی مل جائے گی اللہ کے ہاں ایک دن تاثیر