نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو کہ کوئی تم سے حساب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو، کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو، وطن یہ اپنا ہمیں تھما دو
اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو، کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے، ہمارے دل میں بس اک خدا ہے
جھکے سروں کو اٹھا کر دیکھو، قدم کو آگے بڑھا کر دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پر
قدم قدم پر جوساتھ دے گی، اگر گرے تو سنبھال لے گی
میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اور وطن سنبھالو