Add Poetry

یوں نہ بے نام سی سزا دیجے

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکا

یوں نہ بے نام سی سزا دیجے
فیصلہ جو بھی ہو سُنا دیجے

لے تو آئے ہیں آپ موجوں تک
اب سمندر میں راستہ دیجے

خانہِ درد ہے جہاں صاحب
جس سے ملیے اُسے دعا دیجے

ڈوبتا ہے سفینہِ یزداں
اب خداؤں کو ناخدا دیجے؟

ناز در ناز کیجئے گھایل
زخم در زخم حوصلہ دیجے

لمحہ لمحہ ہے فرصتِ تازہ
صبحِ ناکام کو بُھلا دیجے

دیجیے قیس کو دعائیں بس
ایسے مجنوں کو اور کیا دیجے؟

کاش منکر نکیر یوں کہہ دیں
شعر تازہ کوئی سنا دیجے

جن سے ہوتا ہو رازِ دل افشا
ایسے الفاظ کو مِٹا دیجے

دل کو رکھنا ہو صاف گر صاحب
جس سے ملیے اُسے دعا دیجے

رہ نہ جائیں مُنیبؔ محوِ خواب
وصل کی رات ہے جگا دیجے

- اِبنِ مُنیبؔ
 

Rate it:
Views: 1193
18 Jun, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets