یوں ہی مر مر کے جئیں وقت گزارے جائیں
Poet: احمد فراز By: vicky, Karachi
یوں ہی مر مر کے جئیں وقت گزارے جائیں 
 زندگی ہم ترے ہاتھوں سے نہ مارے جائیں 
 
 اب زمیں پر کوئی گوتم نہ محمد نہ مسیح 
 آسمانوں سے نئے لوگ اتارے جائیں 
 
 وہ جو موجود نہیں اس کی مدد چاہتے ہیں 
 وہ جو سنتا ہی نہیں اس کو پکارے جائیں 
 
 باپ لرزاں ہے کہ پہنچی نہیں بارات اب تک 
 اور ہم جولیاں دلہن کو سنوارے جائیں 
 
 ہم کہ نادان جواری ہیں سبھی جانتے ہیں 
 دل کی بازی ہو تو جی جان سے ہارے جائیں 
 
 تج دیا تم نے در یار بھی اکتا کے فرازؔ 
 اب کہاں ڈھونڈھنے غم خوار تمہارے جائیں
More Ahmed Faraz Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 