Add Poetry

یہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کیا جانیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

یہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کیا جانیں
کسی فقیر کے لباس کے پیوندوں کو

خس و خاشاک میں اٹے ہوئے ان بندوں کو
روز اخباروں کی شہ سرخیوں میں

یہ دعوے خدمت خلق کے کیا کرتے ہیں
غرور و فخر کے محلوں میں یہ پلنے والے

جھونپڑی والوں کی تقدیر لکھا کرتے ہیں
کیا ہوتی ہے غریبوں کے خون کی قیمت

کیا گزرتی ہے جب کٹیا کو آگ لگتی ہے
یہ اسمبلیوں میں بیٹھنے والے کیا جانیں

اگر یہی ہیں اس جمہوریت کے رکھوالے
تو یہ جمہوریت ملوکیت سے بد تر ہے

خون چوسیں اکر انسان ہی انسانیت کا
تو یہ انسانیت حیوانیت سے بد تر ہے

Rate it:
Views: 448
23 Jan, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets