یہ تو صدیوں کا قصہ تھا

Poet: Rashid Jamal Farooqi By: naila, khi

یہ تو صدیوں کا قصہ تھا
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا
جلتی، تپتی، بھنتی اور سلگتی رت میں
اس کے نیچے
یہیں کہیں پر

ایک جزیرہ سا آباد رہا کرتا تھا
خنک خنک سائے میں
ہنستے ،گاتے مسکاتے لوگوں کی
اک بستی تھی
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا

یہی دھوپ
جو آج یہاں پر چیخ رہی ہے
پل بھر سستا لینے کو ترسا کرتی تھی
یہ تو صدیوں کا قصہ تھا
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا

Rate it:
Views: 3712
15 Jun, 2019