یہ تو صدیوں کا قصہ تھا
Poet: Rashid Jamal Farooqi By: naila, khiیہ تو صدیوں کا قصہ تھا
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا
جلتی، تپتی، بھنتی اور سلگتی رت میں
اس کے نیچے
یہیں کہیں پر
ایک جزیرہ سا آباد رہا کرتا تھا
خنک خنک سائے میں
ہنستے ،گاتے مسکاتے لوگوں کی
اک بستی تھی
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا
یہی دھوپ
جو آج یہاں پر چیخ رہی ہے
پل بھر سستا لینے کو ترسا کرتی تھی
یہ تو صدیوں کا قصہ تھا
یہاں تو ایک بڑا سا پیڑ ہوا کرتا تھا
More Father Poetry






