Add Poetry

یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

Poet: افضل الہ آبادی By: نعمان علی, Quetta

یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں
اپنی تقدیر کا قومیں جو گلہ کرتی ہیں

ریت پر جب بھی بناتا ہے گھروندا کوئی
سر پھری موجیں اسے دیکھ لیا کرتی ہیں

میں گلستاں کی حفاظت کی دعا کرتا ہوں
بجلیاں میرے نشیمن پہ گرا کرتی ہیں

جانے کیا وصف نظر آتا ہے مجھ میں ان کو
تتلیاں میرے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

تیری دہلیز سے نسبت جسے ہو جاتی ہے
عظمتیں اس کے مقدر میں ہوا کرتی ہیں

کیوں نہ گل بوٹوں کے چہروں پہ نکھار آ جائے
یہ ہوائیں جو ترا ذکر کیا کرتی ہیں

اپنی نظروں میں جو رکھتا ہے ترے نقش قدم
منزلیں اس کے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

چین کی نیند مجھے آئے تو کیسے آئے
میری آنکھیں جو ترا خواب بنا کرتی ہیں

اس کی رحمت کے دیئے جو بھی ہیں روشن افضلؔ
آندھیاں ان کی حفاظت میں رہا کرتی ہیں

Rate it:
Views: 854
07 Feb, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets