Add Poetry

یہ کون طائر سدرہ سے ہم کلام آیا

Poet: Nasir Kazmi By: Jawed Siddiqi, Karachi

یہ کون طائر سدرہ سے ہم کلام آیا
جہان خاک کو پھر عرش کا سلام آیا
جبین بھی سجدہ طلب ہے یہ کیا مقام آیا
”زبان پہ بار خدایا! یہ کس کا نام آیا
کہ میرے نطق نے بوسے مری زباں کے لیے

خط جبیں تو اُم الکتاب کی تفسیر
کہاں سے لاﺅں ترا مثل اور تیری نظیر
دکھاﺅں پیکر الفاظ میں تری تصویر
”مثال یہ مری کوشش کی ہے کہ مرغ اسیر
کرے قفس میں فراہم خس آشیاں کے لیے“

کہاں وہ پیکر نوری، کہاں قبائے غزل
کہاں وہ عرش مکیں اور کہاں نوائے غزل
کہاں وہ جلوہ ¿ معنی، کہاں ردائے غزل
”بقدر شوق نہیں ظرف تنگنائے غزل
کچھ اور چاہیے وسعت مرے بیاں کے لیے“
تھکی ہے فکر رسا اور مدح باقی ہے
قلم ہے آبلہ پا اور مدح باقی ہے
تمام عمر لکھا اور مدح باقی ہے
”ورق تمام ہوا اور مدح باقی ہے
سفینہ چاہیے اس بحر بے کراں کے لیے“

Rate it:
Views: 1442
25 Jun, 2012
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets