قلب پر پردہ پڑا غفلت کا تھا یا ذہن ہی مفلوج تھا دشمن کا خنجر پیٹھ میں ملت کے کیسے گھپ گیا کر دیا جب گھر کے بھیدی نے ہی سارا راز فاش ششدر ہے امہ حادثہ یہ کیسے اس سے چھپ گیا