انجان ہو تم جن باتوں سے
Poet: Dr Zuhaib Arshad By: Dr Zuhaib Arshad, Multanانجان ہو تم جن باتوں سے
چلو آج تمہیں بتلاتے ہیں
جب آن پڑے مشکل کوئی
ہم پل پل ساتھ نبھاتے ہیں
ہم جان ہتھیلی پر تھامے
حالات سے نہ گھبراتے ہیں
جب جنگ ہو سانسیں دینے کی
ہم موت سے بھی لڑ جاتے ہیں
نم آنکھیں یہ ہو جاتی ہیں
دل خون کے آنسو روتا ہے
جب اشک سنبھالے پلکوں پے
کوئی پھول سا اپنا کھوتا ہے
اپنی تو دعا ہے یہ رب سے
ہر زخم سبھی کا سل جائے
کوئی دنیا میں بیمار نہ ہو
آرام سبھی کو مل جائے
درد کے مارے لمحوں میں
ہم آنکھ بچا کے روتے ہیں
تم لکھ کہو پتھر لیکن
انسان تو ہم بھی ہوتے ہیں
جذبات چھپا کر سینے میں
امراض سے لڑتے رہتے ہیں
ہم پتھر جیسے لوگوں کو
کچھ لوگ مسیحا کہتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






