رہنے کو گھر سے نکلی ہوں اب آسمان میں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلارہنے کو گھر سے نکلی ہوں اب آسمان میں
منزل قریب ہے مری پہلی اڑان میں
اس نے وفا کے بدلے مرے نام کر دیا
جو درد و غم کا تزکرہ ہے داستاں میں
اس کو جلا ہی ڈالے گی اب تو غموں کی دھوپ
رہتا تھا میری زلف کے سائبان میں
دیکھا جو مجھ کو چاند نے شرما کے رہ گیا
تھی جگنوؤں کی روشنی میرے دھیان میں
مدگم خدا کی یاد میں رہتی ہوں رات بھی
ملتا سکون ہے مجھے صبح کی اذان میں
غم کے ہیں سائے وشمہ ابھی انتظار کر
"اجلت سے کب ملے گی مسرت جہاں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






